حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام ناصر اکبرزادہ نے طلباء کے ایک اجتماع میں کہا کہ ہمیشہ ذکر خدا کرنا طالب علم کی ایک اہم صفت ہے ،ایک طالب علم ہمیشہ معنویت، علم، دین اور امام زمانہ علیہ السلام کو راضی کرنے اور اپنے اندر روحانیت پیدا کر کے اپنی سعادت کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے اور اس معنویت کی حفاظت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: علم حاصل کرنے میں کمزوری اور تھکاوٹ کا احساس اور زندگی میں حوصلہ کی کمی، روحانیت اور معنویت کےقوی نہ ہونے کا نتیجہ ہے اور انسان قساوت قلب کا شکار ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں انسان کے اندر حوصلے کی کمی آجاتی ہے اور نا امیدی اس کا حصار کر لیتی ہے۔
مغربی آذربائیجان میں حوزہ علمیہ کے نائب وزیر تمدن نے کہا: ہمیشہ اعمال صالحہ انجام دینا اور اپنے نفس کا محاسبہ کرنا، طالب علم کا ایک اہم وظیفہ ہے، امام کاظم (ع) کی ایک روایت ہےجس میں امام علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ہم میں سے جو ہر روز اپنے نفس کا محاسبہ نہ کرتا تو ہو وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ قرآن کریم قلب سلیم کو مومن کی نشانیوں میں سے ایک نشانی قرار دیتا ہے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک باطنی پاکیزگی انتہائی اہم اور ضروری ہے اور طلباء کو ہمیشہ اپنے اندر باطنی پاکیزگی برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، یہ کام صرف ذکر الہی سے ہی ممکن ہے۔